Monday, May 10, 2010

نعت
لب پر نعت پاک کا نغمہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔
میرے نبی سے میرا رشتہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔
پست وہ کیسے ہو سکتا ہے۔ جس کو حق نے بلند کیا ہے۔
دونوں جہاں میں ان کا چرچا کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔
اور کسی جانب کیوں جائیں اور کسی کو کیوں دیکھیں۔
اپنا سب کچھ گنبد حضرا کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔
فکر نہیں ہم کو کچھ بھی دکھ کی دھوپ کڑی تو کیا۔
ہم پر ان کے فضل کا سایہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔
ہم لوگوں
ہم لوگوں کے لئے یہی ایک مقامِ غور ہے کہ ہم زندگی فرعون کی چاہتے ہیں اور عاقبت موسیٰ کی

موت کا مزہ
ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے، اور تمہارے اجر پورے کے پورے تو قیامت کے دن ہی دئیے جائیں گے، پس جو کوئی دوزخ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کیا گیا وہ واقعۃً کامیاب ہو گیا، اور دنیا کی زندگی دھوکے کے مال کے سوا کچھ بھی نہیںسورہ آل عمران ایت نمبر

0 comments:

Post a Comment